حیات مغرب میں رکھا کیسا یہ جنوں مفہوم ہے
مشرق اپنے ہی گھر لٹکی تصویر مغموم ہے
تعبیر تعمیر میں تھا سرگرداں ایمان مسلمان تب بھی
بیتابی تب نہ تھی ہیجان خیز داستان فارس و روم ہے
امید گھر جلاتے اپنے ہی آتش شوق زماں میں
ہاتھوں میں رکھتے انگار خود تو مجسم موم ہے
باد اُمنگ / محمودالحق
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
آمدو رفت
21564
بلاگر حلقہ احباب
تازہ تحاریر
Pages
تبصرے
Sunday, June 20, 2010
حیات مغرب میں رکھا کیسا یہ جنوں مفہوم ہے
Mahmood ul Haq
10:05 PM
2
comments


اس تحریر کو
اردو کلام,
ایمان,
بادِ اُمنگ,
معاشرہ
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
2 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
ہاتھوں میں رکھتے انگار خود تو مجسم موم ہے
بہت خوب
کیا بات ہے
ہاتھوں میں رکھتے انگار خود تو مجسم موم ہے
بہت خوب
کیا بات ہے