آسمان اس کا انوار اس کا نظارہ کس لئے
لہر اس کی طوفان اس کا کنارہ کس لئے
محبت میں ہو کینہ سنگ ہو سینہ تو زمانہ کس کا
کم ہو جینا سنگدار ہو مینہ الفتِ انگارہ کس لئے
درد ہو مستی، سکھ میں تنگدسی پھر بہکاوہ کس کا
لپٹتی بھی خاک مٹتی بھی رہتا چاند ستارہ کس لئے
کلی مہکار تو گلاب فناء انتظار میں بستا راہ کس کا
جستجوء جہاں میں تو شوقِ انساں ہے پھر سہارہ کس لئے
مفہومِ کلام ایک عبادت پیغام بھی ایک پھر قلمِ نقطہ کس کا
کس محبوب کے شیدائی چاہتے جو پزیرائی پھر گہوارہ کس لئے
بر عنبرین / محمودالحق
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
آمدو رفت
21587
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔