بچپن میں محلے کے لڑکے مل کر کینچے کھیلتے ،کٹی پتنگوں کےپیچھے بھاگتے، تو کبھی کبوتر اُڑاتے ۔ تو بزرگ ایسے کھیلوں سے منع کرتے اور نصیحت بھی ۔ اپنا وقت فضول کاموں میں ضائع کرنے کی بجائے پڑھائی کی طرف توجہ دینے پر زور دیتے ۔ اور جو زبان سے کچھ نہ کہتے مگر ان کا رویہ اپنائیت کا احساس دلاتا ۔ دادا نانا کہلاتے بزرگ پاس سے گزرتے ہوئے آداب یا اسلام و علیکم کہتے ۔ جواب میں وعلیکم اسلام تو کہہ دیتے مگر شرمندگی سے ۔ان کا سمجھانا یا ڈانٹنا کبھی برا نہیں لگتا تھا ۔ مگر ان کے سامنے آنے سے کتراتے...
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
آمدو رفت
بلاگر حلقہ احباب
تازہ تحاریر
Pages
تبصرے
Thursday, June 24, 2010
Wednesday, June 23, 2010
الصَلواۃ خیر من النوم کا ہے پیغام بیدار ہو جا
Mahmood ul Haq
7:16 AM
5
comments


الصَلواۃ خیر من النوم کا ہے پیغام بیدار ہو جانفس کو کاٹ شکمِ فقر سے صوم کی تلوار ہو جاکھول دے بند در اونگھ تو ذرا آنے دےکھلی آنکھوں سے دیدار نہ ہو تو اشکبار ہو جامیرا درد تو ہے میرے جینے کی دعانہ پہنچے تجھ تک منزل کے نشان انتظار ہو جایونہی تو نہیں اک قطرہ کو سمو کر بنایا موتیدے اپنے قلب کو حدتِ ایمان ہیرے کی دھار ہو جامت پلٹ کر دیکھ جب منزل ہو قریبہر رغبتِ کون و مکاں سے تْو انکار ہو جارات کی چاندنی اور سحرِ صبا ہیں صیادِ گردش ایامبھڑکا اپنی آتشِ ایماں کو اور اْس پار ہو جاموسل بار / محمودا...
Tuesday, June 22, 2010
سبھی مجھ سے یہ کہتے ہیں کہ رکھ نیچی نظر اپنی
Mahmood ul Haq
9:37 PM
5
comments


کل کی بات ہے" جب آتش جوان تھا" کا مصرعہ ہماری بھی زبان پہ رہا کرتا تھا ۔ آتش کی جوانی محاورۃ استعمال کی ہے ۔ وگرنہ یہ تو آگ تھی جو حیوانی رنگ رکھتی ہے ۔اور کل سے مراد بھی چند روز پہلے کا ذکر نہیں کر رہا ہوں ۔ کیونکہ اگر پچیس تیس سال لکھ دیتا تو کہا جاتا پرانی بات ہے ۔ رات گئی بات گئی ۔اگر دن پچیس سال پرانا ہو تو بات پھر بھی رہ جائے گی ۔باتوں باتوں میں یہ بتانا تو بھول گئے کہ عنوان میں ایک مصرعہ کا کیا کام دوسرے مصرعہ کے بنا تو تحریر نا مکمل رہے گی ۔چلیں پہلے اسے مکمل کرتے ہیں ۔ سبھی مجھ سے یہ...
Sunday, June 20, 2010
حیات مغرب میں رکھا کیسا یہ جنوں مفہوم ہے
Mahmood ul Haq
10:05 PM
2
comments


حیات مغرب میں رکھا کیسا یہ جنوں مفہوم ہےمشرق اپنے ہی گھر لٹکی تصویر مغموم ہےتعبیر تعمیر میں تھا سرگرداں ایمان مسلمان تب بھیبیتابی تب نہ تھی ہیجان خیز داستان فارس و روم ہےامید گھر جلاتے اپنے ہی آتش شوق زماں میںہاتھوں میں رکھتے انگار خود تو مجسم موم ہےباد اُمنگ / محمودا...
گر ہوتا کچھ یہاں بھی ایسا
Mahmood ul Haq
10:12 AM
9
comments


سڑکوں پر دوڑتی گاڑیاں دھوئیں کے بغیر ، تیز چلتی ہوائیں دھول کی آمیزش کے بغیر ، عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر کسی آواز کے بغیر ، جگہہ جگہہ کھڑے لوگ نہیں کسی قطار کے بغیر حیران کئے جاتے ہیں ۔ آگے بڑھنے کی تگ و دو میں دھکم پیل کے بغیر انسان کم مشین زیادہ دیکھائی دیتے ہیں ۔ جلد بازی کہیں چھوڑ چکے ہیں ۔ وقت کا استعمال سورج کے طلوع و غروب کی بجائے گھڑی کی سوئیوں سے کرتے ہیں ۔ وقت کی قدر اس لئے نہیں کرتے کہ ٹائم از منی ہے بلکہ اپنی حدود کا تعین رکھتے ہیں ۔ اور دوسروں کے حق کا ۔ وقت پر پہنچنے کی عادت...
Saturday, June 19, 2010
عشق نہیں محتاج کسی عہد و پیماں
Mahmood ul Haq
7:43 PM
0
comments


عشق نہیں محتاج کسی عہد و پیماںمشک کے پھیلنے کو نہیں پابندیء گلستاںجب آفتاب و مہتاب ہی نہیں کرتے تفریق ِزیاںنہیں ہے کوئی خدا اور بندے کے درمیاںکبھی تو ہے باغباں اور کبھی بیاباںآدمی کو میسر نہیں کہ وہ ہے کیا انساںتیر تو چلتے ہیں اپنی ہی کماںبے جا اسراف لے لیتے ہیں جاںتکلف برطرف جنبشِ نیناںنہیں یہ طوطا کی مینا جانِ جاناںخونِ آنسو اور خوابِ حقیقت کا بیاںکیسے بدل جاتا ہے کمیں کا عزتِ جہاںاسی کے ہیں یہ سب ارض و سماںوہی ہے یہاں اور وہی ہے وہاںتڑپ دکھا چاہت کو پانے کی جاوداںاتر آئے گا تیرے لیے فرشِ آسماںنہیں...
تفکرِ ایمان تنہائی شب میں بیتاب ہوا
Mahmood ul Haq
12:41 AM
3
comments


تفکرِ ایمان تنہائی شب میں بیتاب ہواہزاروں سال جل جل کر تو آفتاب ہواکہیں آگ کے دریا کہیں روشنی کے مینارآنکھ مچولی کھیل کھیل کر ہی تو مہتاب ہواوارفتگی نم سے ہی ایک دانہ کو بہار آئیحدتِ قطرہ سے ابر اور قطرہ ہی دمِ آب ہوادر دستک / موسل ...
Wednesday, June 9, 2010
زندگی ایک افسانہ
Mahmood ul Haq
10:39 PM
0
comments


زندگی ایک افسانہ حقیقت کھوج میں نہ جا شاید پلٹ نہ سکے تو موج میں نہ جاآخری تیر کو کمان میں نہ رکھگر چوک جائے تو مخروج میں نہ جاگرتا جہاں سے بھی ہو بعث ملال ہے جھکے پھل میں رہ شاخ عروج میں نہ جااشراف انسانیت کی تغیر فطرت میں رہ خندہ جبینوں میں رہ فوج مفلوج میں نہ جاروشن عطار / محمودا...
بے خوابی کیفیت
Mahmood ul Haq
12:29 AM
4
comments


!-- /* Font Definitions */ @font-face {font-family:"Jameel Noori Nastaleeq"; panose-1:2 0 5 3 0 0 0 2 0 4; mso-font-charset:0; mso-generic-font-family:auto; mso-font-pitch:variable; mso-font-signature:-2147475449 0 0 0 65 0;} /* Style Definitions */ p.MsoNormal, li.MsoNormal, div.MsoNormal {mso-style-parent:""; margin:0in; margin-bottom:.0001pt; mso-pagination:widow-orphan; font-size:12.0pt; font-family:"Jameel Noori Nastaleeq"; mso-fareast-font-family:"Times New Roman";} @page...
بے خوابی کیفیت
Mahmood ul Haq
12:29 AM
4
comments


!-- /* Font Definitions */ @font-face {font-family:"Jameel Noori Nastaleeq"; panose-1:2 0 5 3 0 0 0 2 0 4; mso-font-charset:0; mso-generic-font-family:auto; mso-font-pitch:variable; mso-font-signature:-2147475449 0 0 0 65 0;} /* Style Definitions */ p.MsoNormal, li.MsoNormal, div.MsoNormal {mso-style-parent:""; margin:0in; margin-bottom:.0001pt; mso-pagination:widow-orphan; font-size:12.0pt; font-family:"Jameel Noori Nastaleeq"; mso-fareast-font-family:"Times New Roman";} @page...
Saturday, June 5, 2010
ضیافت سے سیاست تک
Mahmood ul Haq
6:15 PM
0
comments


ہاتھ اُٹھا اُٹھا کر دعائیں دینے والے اب جھولی پھیلا کر کہیں بد دعائیں ہی نہ دینا شروع کر دیں ۔کراچی کے مکین تو دعائیں صرف دل سے مانگ رہے ہیں ۔ اللہ کرے ان کے سروں سے یہ بلا ٹل جائے ۔ تاکہ جن ہاتھوں سے دعائیں مانگنی تھی وہ زندگی کے جینے کےاسباب اکٹھے کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔ ملک کا قومی بجٹ بھی پیش کر دیا گیا جس کے لئے وزارت خزانہ کئی مہینوں سے سر گرم عمل تھی ۔ مگر اہم مسئلہ بجٹ پیش کرنے والے سے متعلق زیادہ اہم تھا ۔ جسے چند گھنٹے پہلے ہی اس کام کے لئے چنا گیا ۔ چلیں یہ تو کوئی بڑی بات نہیں تھی...
Friday, June 4, 2010
پیوستہ رہ شجر سے اُمید بہار رکھ
Mahmood ul Haq
10:58 PM
5
comments


درختوں کا زیادہ سے زیادہ لگانا انسانی زندگی کے لئے مفید سمجھا جاتا ہے ۔کیونکہ آکسیجن پیدا کرنے کا سب سے بڑا قدرتی ذریعہ درخت ہی ہیں ۔زندہ رہنے کے لئے صاف آب و ہوا کا ہونا ضروری ہے ۔ سائنس بہت پہلے ہی بتا چکی ہے ۔مگر اب حکومت پنجاب کی طرف سے محکمہ جنگلات نے بھی ثابت کرنے کی کوشش کی ہے ۔ہمارےملک میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد نو جوان نسل کے لئے اہم مسئلہ زندہ رہنے کے لئے برسرروزگار ہونا ہے ۔آفت زدہ انتظام حکومت سے لے کر آلودہ آب وہوا تک انسان معاشی و معاشرتی ناہمواریوں کا شکار رہتا ہے ۔آفت زدگی ٹھیک...
Wednesday, June 2, 2010
کھونے کا خوف یا پانے کی لذت
Mahmood ul Haq
11:53 PM
0
comments


تحریر : محمودالحقجب تک خواہشیں جنون نہ بن جائیں زندگی ادھورے پن کا شکار رہتی ہے ۔ارادے تبھی قابل عمل ہوتے ہیں جب شکار کے لئے حالات ساز گار ہوتے ہیں ۔نظر کا نشانہ شکار پہ ہو اور عمل کا تیر عقل دانش کی کمان سے نکلے تو پگڈنڈیوں کی چھپن چھپائی سے منزل گھائل ہونے سے نہیں بچ پاتیں ۔محبتِ مقصد سوچ کے ترازو کی بجائے قلب کے وزنِ باٹ پہ ہو تو انتظار میں ایک عمر بھی شائد بیت جائے مگر حصول کی ضمانت ہمیشہ رہتی ہے ۔دولت کی خواہش میں محبت کی قربانی دینے سے آسائشیں آسانی سے حاصل کی جا سکتی ہیں ۔ مگر پھر محبت...