Thursday, December 24, 2009

سمت پرواز کیا ہے

0 comments
تحریر : محمودالحقآج ہم جس طرف بھی نظرڈالیں بحث و مباحث کا بازارگرم نظرآتا ہے ۔ملکی سیاست سے لیکر چینی کی عدم دستیابی تک ہر ضروری اور غیر ضروری موضوع پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے ۔اپنی کہی بات کو سچ ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور آواز کو دوسروں سے بہت اونچا رکھنے سے کیا جا رہا ہے ۔ایک کے بعد ایک لطیفہ منظر عام پہ آرہا ہے ۔قوم میں مایوسی کا بڑھنا اضطراب کا موجب بن رہا ہے۔ خاندان میں مردوں اور گھروں میں خواتین کا کردار ہمارے معاشرے میں کیا اہمیت رکھتا ہے ۔ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ۔مگر آہستہ آہستہ...

قربانی ہو چکی

0 comments
تحریر : محمودالحقکسی نے بکرا لیا تو کوئی گائے کا خریدار ہوا۔ چند ایک نے کچھ نیا کرنے کی ٹھانی ۔اونٹ کی قربانی کی نیت کی ،غرض ہر آدمی نے اپنی جیب کے مطابق اپنے اسلامی فرض کی ادائیگی کا فرض ادا کیا۔ بعض ان سے بھی آگے نکل گئے ایسے جانور کے طلب گار ہوئے جو دیکھنے میں اپنا ثانی نہ رکھتا ہو ۔ پھر کیمرے کی فلش روشن ہوئی ،مسکراتے چہروں سے تصویریں بھی بنوائی گئیں ۔ محبت کا ایک لا جواب نمونہ پیش کیا۔ اپنے اپنے جانور کی خوبیوں اور تلاش میں پیش آنے والے مسائل کو زیر بحث لایا گیا۔ غریبوں کو بھی یاد رکھا گیا...

Sunday, December 20, 2009

سیاسی محبت کے اسیر

0 comments
تحریر : محمودالحقسیاسیات کا مضمون جب کالج میں پڑھنے کا ارادہ کیا۔ تو یہ اندازہ نہیں تھا کہ آنے والے وقت میں ملکی سیاست میں اس کی افادیت سے آگاہی کا نہ ہونا ہی بہتر ہے ۔کیونکہ اس مضمون کی نسبت کا ادراک مجھے تحریک و تاریخ پاکستان کے آئینے میں دیکھنے سے ہوا ۔ قومیت کے جس جزبے کو پرونے کا عمل محمد بن قاسم کے دیبل سے ملتان تک کی فتوحات ،پھر محمود غزنوی کی سومنات پر یلغار اور قطب الدین ایبک کا ہندوستان کا باقائدہ حکمران بننے سے جوشروع ہوا ۔مسلمان حکمرانوں کی عروج و زوال کی داستانوں نے تاریخ کے دھارے میں...

اللہ کی نگہبانی

0 comments
اللہ کی نگہبانی میں دیتا جو سرِ نہاں لاالہ الا للہ رہتی دنیا تک ہے آفاقی نام و نشاں لاالہ الا للہ مُحَمَّدۖ کی محبت کا عہد و پیماں لاالہ الا للہ سروشِ سلطانی میں ہے رازِ پنہاں لاالہ الا للہبا زادِ تکمیل میں اُٹھتی نِگاہ لاالہ الا للہ وردِ کلمہ جاری قلبِ ایماں لاالہ الا للہ حکمِ ربی پہ جھکا سر تو گنگِ زباں لاالہ الا للہ پیدا ہوتے ہوا عظیم مکاں لاالہ...

جس کا جتنا زور

0 comments
جس کا جتنا زور دیکھاتے اپنا سوچ عمل نظام کائنات میں نہیں ہو سکتا ردوبدلنشان منزل کی نہیں فکر پیمائش راہ آج تنقید تطہیرِ تفسیر، نہیں فکر کیا ہے کلسب سے جدا راہِ راہ نہیں حقِ ادائیگی مسلمان مغلوب و غالب میں اب کیا حق تو کیا باطلاسرار تو ہے من و عن ظاہر میں ہو پیچ و خم جمادات کو رکھتے مقدم نہیں تقوی و توکلمیرے ذوقِ علم میں...

خوشبو کی طرح

0 comments
خوشبو کی طرح ہواؤں میں بس جاؤں گا بہار گزر گئی تو کانٹوں میں پھنس جاؤں گاشجر اغیار میں ثمرِ انتظار کب تک رہے گھٹائیں گزر گئیں تو قطرہ کو ترس جاؤں گاگداگری میں ہے سمِ شاہی کا تریاق درد عشق ہوں آنکھوں سے برس جاؤں گاعمل مشک فورروح نفس میں مہک پائے گی خاک نشینوں میں رہا خاک میں دھنس جاؤں‌گاخندہ جبین / محمودا...

قید میں ضمیر قفس

0 comments
قید میں ضمیر قفس کے ہے ہجوم تنہائی پابۂ زنجیر ہے نفس طائر رہائی موج عمل کو چاہئیے طلاطم ہوش بندگی غموں کی عادت ہے خوشی میں آنکھ بھر آئی بہا بہا کر آنسو قطرہ موتی تلاش کروں خاکی کے اوڑھنے بچھونے کو زندگی ہے پرائیروشن عطار / محمودا...

شمع قطرہ قطرہ

0 comments
شمع قطرہ قطرہ پگھل کرنجات کون ومکاں ہوگئی چشم تر قطرہ قطرہ برس کر حمیت جہاں ہو گئی پروانہ جل کر عشق میں خاک جہاں سے گیا عشق منزلت عرش سےتعظیم محبوباں ہو گئی چمن بھی ہے دلگداز انتظار بہار ارادے ضعیف ناتواں تومشکلیں محفل جواں ہوگئیروشن عطار / محمودا...

بندہ غرض

0 comments
بندہ غرض کو پل قناعت سے گزرنا آسان نہیں غم روزگار و خشوع افکار کوئی بڑا امتحان نہیں مادیت کا اژدہا جسے نگل لے کامل انسان نہیں معبود سے عبد کی محبت کا کوئی بیان نہیںروشن عطار / محمودا...

حاسد حسد سے خاک

0 comments
حاسد حسد سے جل کر خاک ہوتا ہے صابر صبر کے پھل سے پاک ہوتا ہے کیَنہ و بغض تو کرتے ہیں رزق کا شکار راضی بالرضا سے توکل بَیباک ہوتا ہے باطل تو ہے با سبب بد اعمال بردباری تو حق کا ادراک ہوتا ہے قلب کو یاد آنچ میں گرماؤ تو اچھا ہے آتش کا...

سہل انگاروں کا پیچھا

0 comments
سَہل اَنْگاروں کا پیچھا پچھتاوے کرتے ہیں گر ہوں عاجِز تو خوف کےمارے ڈرتے ہیں وَحدہُ لاشریک لہ کی اَمان میں جونہیں رہتے نفس کے کئی خداؤں سے وہ مرتے ہیں قربتیں کم ہوں یا تَفاوُت بَڑھ جائیں ساعَت کی قید فرنگ سے نہیں نکل پاتے ہیں بڑھتے درد کا صبر جب فریاد بن جائے ...

Saturday, December 19, 2009

پنکھڑی پر خار

0 comments
تحریر : محمودالحقآج جب میں بیدار ہوا تو انتہائی خاموش فضا معلوم ہوئی سوگوار کا لفظ مجھے مناسب معلوم نہیں ہوتا یہاں ، کیونکہ میرے اندر خاموشی اپنے ترنم سے محو رقص تھی۔ مگر ارد گرد کا ماحول درد تنہائی سے کراہ نہیں رہا تھا۔ ان کا کراہنا ہی مجھے سوگواری کا باعث ہوتا ہے۔ بستر کو چھوڑنا ایک انتہائی جان جوکھوں کا کام لگتا ہے۔ صرف یہی تو وہ پل ہیں جنہیں میں اپنا کہ سکتا ہوں۔ کیونکہ میری روح احساسات بدنِ فانی سے چند لمحوں کے لئے آزاد رہتی ہے۔ پھر تو اگلی آزادی تک جسم جسموں پر چنگھاڑتے ،برستے، آگ اگلتے روز...

Friday, December 18, 2009

اہل اِیمان کی گریہ

0 comments
اہل اِیمان کی گریہ میں سکوتِ کائناتبائیں عملِ غافل میں شور و غوغہء حاجاتلوحِ تقدیر میں لکھے با سبب اسبابانسان اپنے ہی تئیں میں عملِ مکافاتارضِ شوی میں ہے عاجزیء شبیریمنزلِ نوید میں ہے خوشہء انجیرِ التفاترا مقابل ہر زہ محاصل مشاہیراک قطرہ بقاء میں تاثیرِ طبیبِ کائناتپردہ سیمیں مزّین رنگِ بالاجخیرہ نہ کر دے کہیں آبِ انگور مشکاتنارْکِ تحریم تکبیرِ قیام مقامِ رکوعسجود ہی پہنچائے تجھ کو تا منزلِ نجاتمانع طور و نور غائب و حضورحرف بہ حرف لفظ بہ لفظ یہ صادق آیاتکھلے جو بامِ در میرا غنچہء نصیب میںسخنِ سوز...

عملِ زندگی میں پنہاں

0 comments
عملِ زندگی میں پنہاں رازِ گل و نارعقلِ خرد ہے انتہائے کوتاہ سے برسرِ پیکارعارضِ نوحہ کربِ یزداں کی ہے پکاربستی آلام و آلائش با روئے زرفگارمیری راہ میں تیری چاہ کی ہے اشک بارمسجود ہیں سب جہاں تیرا ہے دربارقضائے نماز ہے جائز ہر کسِ سفر و بیمارحاجاتِ انسان میں ہے سو بیمار ایک انارعملِ جہاں تو ہیں دو دھاری تلواریا تو اِس پار ہے یا اْس پارنہیں منزل جن کی کوئی بے سلیقہ بے شعارقافلے اور پنچھی پناہ گاہوں کو جاتے قطار در قطارموسل بار : محمودا...

ایمان کی لڑی میں

0 comments
ایمان کی لڑی میں پرو کر پھیل گئے ہر سواپنوں کے مقابل صف آراء ہوئے باوضودینا مجھ کو طاقت یا رب قوت گویائی کیتیرا ذِکر ہی کرے مجھے لحد میں روبرومہکتا گل اچھا سوکھے خار کی عمرِ بار سےمیرا دل ہی ہو میرے نفس کا بادِ نوسینچا مجھ کو میرے باغباں نےجھاڑی نہیں ہوں میں کوئی خود روفراق محبوب و عشق محبوب میں کیا جدا ہےایک میں مَیں ہے اور ایک میں صرف تُوایک جل کے فنا ہے ایک کی فنا میں جِلاحیراں کر گئی مجھے ایک درویش کی گفتگوموسل بار : محمودا...

گل میں خار

0 comments
گل میں خار کی طرح پیوست ہو جافقیری میں من و سلوی سے تنگدست ہو جاوحدت الوجود سے قصص القرآن ہواظہورِ عقل میں شعورِ ایمان سے دست بدست ہو جاموسل بار : محمودا...

قطار در قطار

0 comments
تحریر: محمودالحقگرمی کا احساس بڑھنے پر میں نے گاڑی کاشیشہ تھوڑا نیچا کیا ہی تھا کہ ایک ہاتھ تیزی میں میری طرف بڑھا مشکل سے اپنا منہ بچا پایا مگر کانوں میں ایک بےسری آواز نے ایسا جادو جگایا کہ میری برداشت ہی جواب دے گئی اتنی تکلیف مجھے ایک گھنٹے سے ٹریفک میں پھنسے رہنے سے نہیں ہوئی میں نے دونوں ہاتھ جوڑ کر ایک ہٹے کٹے بھکاری سے معافی مانگی “اللہ کے واسطے تو مجھے معاف کر دے “اب تو میں نے ان بھکاریوں سے الجھنا چھوڑ دیا تھا روز طرح طرح کی باتیں سننے کی تو انہیں عادت تھی مگر مجھے سنانے کی نہیں تھی ایک...

Thursday, December 17, 2009

انسان متوکل

2 comments
تحریر : محموالحقزندگی میں ہر انسان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ایسا کام کرے جس سے دوسروں کی نظر میں معتبر اور ہر دلعزیز ہو۔ میں نے بھی کئی بار ایسی کوششیں کیں مگر اکثر ناکام رہا ۔ سچی بات کہنے کی عادت نے دوستوں میں ایک واضح فرق پیدا کیا۔ تملق ہمیشہ طبیعت پر گراں گزرتی۔ کیونکہ اس کی پہلی شرط یہ ہے کہ مزاج کے بر خلاف مقصد کے حصول پر نظر ہونی چاہیئے ۔ ہر انسان کی پیدائش فطرت پر ہوتی ہے ۔مگر حالات و واقعات اس کے اندر تغیر و تبدل پیدا کرتے ہیں۔ہماری اسی عادت نے ہمارا ساتھ کبھی نہیں چھوڑا ۔ ڈاکٹر کے پاس گئے...

Monday, May 25, 2009

بامِ زبانِ طور

0 comments
بامِ زبانِ طور و دُرُودِ معراجعقلِ دنگ خلقِ جہاں کل بھی اور آجقوتِ ارادی مومن ھما کی نہیں محتاجابابیل بھی کر دیتے ہیں لشکر تاراجکَلِمَہ حق کا ساتھ نبھایا جب تھا مکمل کفرِ راجپرواز میں شہباز مقام ان کا بالاجباغی ہیں جو آباؤ اجداد کے رسم و رواجعشق محمدؑ کا انہیں مرض لاحق ہوا لا علاجموسل بار : محمودا...

گلاب جازبِ حسن

0 comments
گلاب جازبِ حسن تابناک صراحیمستیء میلہ میں مگن عدن زن و راہیدلفریب ہیں بہت محفل رقص و سروربے حجاب بدن مثل بے آب ماہیمیراث فقیری میں نہیں غسل ابن درویشجشنِ نوروز میں نہلاتی عرقِ گلاب سے پادشاہیحمد کی ادراک ہی میں تو ہے ربائیلاالہ الا اللہ ہی تو ہے اصل گواہینورِ اسم پاک کی ایک کرن کا طالب ہوںجلوہ ہے تیرا گر خاک پا ہو جائوں ہمراہیاس راز پوشیدگی میں کیا نکتہ کمال ہےتیری امانت کو سنبھالا کئے ایک ماہیمیرا نفسِ آئینہ دکھائے میرا ہی عکس مجھےدے میرے قلب کو ہیرے سی جراحینہ دیکھ رعونت بھرے فلک پوش پہاڑپھٹ جائیں...

بادِیَہ نگاہ سخن

0 comments
بادِیَہ نگاہ سخن رُو آبرو آزمائے جاچرخِ زنداں میں ہستی آرزو مٹائے جامیر کارواں جو ہو کاہن و دہنمریض نسیم صبح پہ زادِ راہ لٹائے جالذتِ درویشی میں ہے سحرِ مسیحائیجوش ذوقِ وصل میں آبلا پا جائے جابرزخِ محلِ قوس و قزح بر بنائے خشِ پاکنوازشات الہٰی پر شکر آنسو بہائے جاموسل بار : محمودا...