بادِیَہ نگاہ سخن رُو آبرو آزمائے جا
چرخِ زنداں میں ہستی آرزو مٹائے جا
میر کارواں جو ہو کاہن و دہن
مریض نسیم صبح پہ زادِ راہ لٹائے جا
لذتِ درویشی میں ہے سحرِ مسیحائی
جوش ذوقِ وصل میں آبلا پا جائے جا
برزخِ محلِ قوس و قزح بر بنائے خشِ پاک
نوازشات الہٰی پر شکر آنسو بہائے جا
موسل بار : محمودالحق
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
آمدو رفت
21577
بلاگر حلقہ احباب
تازہ تحاریر
Pages
تبصرے
Monday, May 25, 2009
بادِیَہ نگاہ سخن
Mahmood ul Haq
8:34 PM
0
comments


اس تحریر کو
موسلِ بار
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔