Sunday, December 20, 2009

خوشبو کی طرح

0 comments
خوشبو کی طرح ہواؤں میں بس جاؤں گا
بہار گزر گئی تو کانٹوں میں پھنس جاؤں گا

شجر اغیار میں ثمرِ انتظار کب تک رہے
گھٹائیں گزر گئیں تو قطرہ کو ترس جاؤں گا

گداگری میں ہے سمِ شاہی کا تریاق
درد عشق ہوں آنکھوں سے برس جاؤں گا

عمل مشک فورروح نفس میں مہک پائے گی
خاک نشینوں میں رہا خاک میں دھنس جاؤں‌گا


خندہ جبین / محمودالحق

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔