اُمیدِ جگنو چمک کر اپنی ہی راہ کے راہی ہوتے
فیل کوکنکریاں وار تو پرندے بھی سپاہی ہوتے
لفظ کاغذ پہ رہتے دیکھنے میں قلمِ سیاہی ہوتے
دشتِ تنہائی میں اکیلے ہم سفر ہم راہی ہوتے
موتیوں کے بیوپار میں کیوں نہ اب ماہی ہوتے
خوشیاں جینےکوکم پڑیں کیوں نہ عید سہ ماہی ہوتے
بر عنبرین / محمودالحق
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
آمدو رفت
21585
بلاگر حلقہ احباب
تازہ تحاریر
Pages
تبصرے
Wednesday, March 3, 2010
2 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
محترم جب تک آپ نیم یو آر ایل کی آپشن انیبل نہیں کریں گے آپ کے مشتاقان پوسٹ اپنے آرا دینے سے معذور رہیں گے
بہت شکریہ ریاض صاحب توجہ دلانے کا آپشن انیبل کر دی ہے