بہت سال پہلے جب میڈیا الیکٹرانک کی بجائے صرف پرنٹ پر انحصار رکھتا تھا ۔خبریں زیادہ تو جگہ کی کمی رہتی تھی ۔صفحہ اول پر صرف اہم خبریں جگہ بنا پاتیں ۔ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری یعنی فلم ٹی وی کی جگہ اندرونی صفحات تک محدود تھی ۔جس رہنما کو عوامی پزیرائی کا طوق پہنانا مقصود ہوتا تو ایک آدھ بیان کسی غیر اہم موضوع پر چھاپ دیا جاتا ۔دنیا گلوبل ویلج بننے سے خبریں اخبارات کی زینت بننے سے زیادہ میڈیا پر اشتہاری حیثیت میں پہنچ رکھتی ہیں ۔میڈیا کی بدولت بعض انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی غیر معروف ثخصیات اتنی قد آور...
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
آمدو رفت
بلاگر حلقہ احباب
تازہ تحاریر
Pages
تبصرے
Saturday, January 29, 2011
Friday, January 28, 2011
جینے کا ڈھنگ ہمیں بھی سکھا دو
Mahmood ul Haq
11:30 PM
4
comments


بچپن سے لیکر آج تک اس بات کو سمجھنے میں دقت محسوس کرتے آ رہے ہیں ۔ کہ مجھے کیا ہونا چاہئے تھا ۔ ڈاکٹر ، وکیل ، پروفیسر ، سیاستدان یا پھر بزنس مین ۔ کسی کے قریب سے ہو کر گزر گئے ۔ کسی نے ہمیں قریب نہ پھٹکنے دیا ۔ بہت کچھ بن کر بھی کچھ نہ بن سکے ۔ جو رنگ اپنایا ۔ آنکھوں کو چندھیا دیتا ہے ۔ مگر جو دیکھ لیں پھر گہرے اور پکے رنگوں کی طرح اپنا اثر نہیں چھوڑتا ۔تعلق ضرور چھوٹتے رہے ہیں اور رہیں گے ۔ اتنا آسان ہے یہ کہہ دینا کہ آئی ڈونٹ کئیر ۔ایک نسل سے تعلق رکھنے والے چوپائے ایک دوسرے کے لئے خطرہ نہیں...
Monday, January 10, 2011
رضوان سے ایک تعارف
Mahmood ul Haq
10:34 PM
2
comments


چند روز ہوئے ایک سیاہ فام نوجوان میرے پاس ایک کاروباری کمپنی کی طرف سے آیا ۔ اور اپنے آنے کا مقصد بیان کیا ۔ کچھ کمپنی کےفضائل پیش کرنے کے بعد اپنا فون نمبر نام کے ساتھ چھوڑ کر اجازت چاہی ۔ میں نام دیکھ کر چونک گیا ۔ رضوان !یہی نام تھا اس کا ۔ میرے استفسار پر بتایا کہ چار سال پہلے اس نے اسلام قبول کر لیا ہے ۔ ایک بیٹے کا نام ابراہیم اور دوسرے کا عمر رکھا اس نے ۔ میرا نام جاننے کے بعد اپنے ٹرک میں سے قرآن پاک ، انگلش ترجمہ اور کئی ایک اسلامی کتب نکال لایا ۔ میں حیرانگی سے اسے دیکھتا رہا کہ کام کے...
Saturday, January 8, 2011
غمِ آنسو بہہ جائیں تو گلزار بھی صحرا ہوا
Mahmood ul Haq
7:52 PM
0
comments


غمِ آنسو بہہ جائیں تو گلزار بھی صحرا ہواتمہیں شائد اچھا ہوا مگر برا تو میرا ہواکہاں رہ گئیں ساون رُت کیا ابرِ برسات ہوئیزندگی کو عزیز جانا مگر اس کو میں برا ہوادامن کو میں نے پھیلایا سینہ بہ سینہ چھپایارازِ زباں رہتا کاغذ پہ قلمِ بیاں ٹھہرا ہوابلبل نغمہ سرا ہوا تو کوئل نے چپ سادھ لیخوفِ صیاد سے شاہیں کا گنبدِ سلطانی پہ بسیرا ہواٹھوکر پہ تھا جن کے زمانہ خود سے ستائے ہوئےآغوشِ محبت میں بھی تحفظ ارمان ڈرا ہواآرامِ جہاں میں بے چین زماںِ گنجان میں انجانماہی بے آب کا ہے رقص تماشائیوں نے گھیرا ہوامدحت...
بام رادِ تنہائی میں اُٹھتی ہوک صدا الکبیر
Mahmood ul Haq
7:35 PM
0
comments


بام رادِ تنہائی میں اُٹھتی ہوک صدا الکبیربے نام و نشان میں سوتی قسمت تو کھوتی تقدیر روحِ روشن سے ہے جلتے چراغ میں روشنیٔ قلبوہمِ طوفاں سے بْجھتی ایمان کفِ دستگیرچاہتا ہوں ہر چراغ سے ایک ہی امیدِ کرنِ صبحالفاظِ اوراق میں الگ رنگِ تفسیر بشیر و نذیرمحمودا...